Friday 17 October 2014

سرکاری تعلیمی اسکیموں سے اقلیتوں کو بیدار کرنے کی مہم

سرکاری تعلیمی اسکیموں سے اقلیتوں کو بیدار کرنے کی مہم
کلکتہ میں آل انڈیا ایجوکیشنل موومنٹ کا سیمینار
      ارشدقادری 
شہر کے مشہور سماجی کارکن،علم دوست اور ادب نواز شاہ محمد قادری کی سربراہی میں 11اکتوبرکو اردو اکیڈمی کے مولانا آزاد آیڈیوٹوریم(ائیرکندیشن) میں آل اندڈیا ایجوکیشنل کے بینر تلے تعلیمی قرض اور وظیفے پر ایک کامیاب سیمینار ہوا۔
شاہ محمد قادری نے غرض و غائیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کہ سیمینار حالات کی ضرورت ہیں۔ہمارا یہ حق ہے کہ تعلیمی قرض اور وظیفے سے  فیضیاب ہوں اور اعلی سے اعلی تعلیم حاصل کریں۔ایک ایسی تعلیم جو کوالیٹی میں سب سے بہتراورہنرمندی سے بھی عبارت ہوں۔پوری دنیامیں اسوقت مسابقتی دور ہے جو خود کو سب سے بہتر ثابت کریگا وہی سرخرو ہوگا۔لیکن اسکے لئے پہلی شرط ہے کہ ہم حکومت کی مختلف اسکیموں بالخصوص جو اقلیت کے لئے ہیں ان سے واقف ہوں۔ ہم میں بیداری ہو کہ اس قسم کی معلومات کو ہم ملت کے ہر فرد تک پہنچادیں۔باہمی تعاون سے ایک بہتر معاشرے کی تشکیل ہوسکتی ہے۔جوآگے چل کر پوری قوم کے لیئے سودمند ثابت ہوسکتی ہے۔ اعلی سے اعلی تعلیم    سے ملت کو بہرہ ور اسی وقت کیا جاسکے گاجب اسکول۔کالج اور دیگر تعلیمی ادارے کے اساتذہ اور انتظامیہ بھی ہماری مدد کریں۔جلسے میں خصوصی مقرر کی حیثیت سے سلطان احمدنے شرکت کی۔انہوں نے کہاکہ آج تعلیم اور طریقہ تعلیم  دونوں میں اصلاح کی ضرورت ہے۔ہمارے اسکول کامعیار گرچکا ہے۔اس لیے جدید تعلیم کو رائج کیا جائے۔اسکے ساتھ بچونں کو ہنر بھی سیکھناہوگا۔تبھی آج کی دنیا میں ترقی ممکن ہے۔ہم اس  قابل بن سکتے ہیں کہ دوسری قوم کے ثانہ بہ ثانہ چل سکتے  ہیں۔ لیبر کمشنر جاوید اختر نے بھی خصوصی طور پر ہنر سیکھنے کا مشورہ دیا تاکہ بچے کم تعلیم حصل کرکے بھی روزگار سے جڑجائیں۔
انیمل ہسبنڈری کے آفیسر تنویر افضل نے  بھی ہنر سیکھنے پر زور دیا۔تاہم انہوں نے یہ بھی زوردیاکہ جو بچے پڑھنے میں تیز ہوں  انکا انتخاب کر کے الگ سے ان پر محنت کی جائے۔مغربی اقلیتی کارپوریشن کے جرنل منیجر شاہد عالم نے کہا کہ آج تعلیم کے حصول میں کسی طرح کی رکاوٹ نہیں  ہے ۔ درجہ اول سے پی ایچ ڈی   تک کی تعلیم ا ور  پیشہ ور کورسیز کے لئے ہمارا ادارہ وظیفہ دیتا ہے۔
مظفرعلی نے کہا کہ آج مسلمان پسماندہ قوم بن کر رہ گیا ہے۔اب تنقید نیں تعمیر کا وقت ہے جسکے لئے صوبائی اور مرکزی حکومت کی  بہت ساری اسکیم دستیاب ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم انہیں سمجھیں اور اس سے فیض اٹھانے کی کوشش کریں۔
دیگر مقررین میں پروفیسر سید منال شاہ القادری،شبینہ نشاط عمر،نورجہاں شکیل۔جولان کریموف،سنیان کریاس وغیرہ نے اپنے خیالات سے سامعین کو محفوظ کیا اور سماج کو آگے بڑھنے کی تلقین کی۔
پروگرام تین ادوار پر مشتمل تھا۔ان میں تعلیمی قرض اور وظائف کے تعلق سے بیداری،ہنرمندی کے پروگرام او کوالیٹی ایجوکیشن  شامل ہیں۔نقابتکی ذمہ داری یعقوب اشرفی نے بحسن خوبی نبھائی۔امان اللہ خان نے صدارت کی اور غلام محمد نے اظہار تشکر پیش کیا۔
اس موقع پر شہر کے عمائدین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔اختتام پر 180 لوگوں کے لئے ضیافت کا بھی انتظام تھا۔

No comments:

Post a Comment